نہ جانے ۔۔۔۔ کس کا ہو بیٹھا ہوں
SHER ON TASAWWUF
Must read Mirza Ghalib Poetry
بس جان گیا میں تری پہچان یہی ہے
تو دل میں تو آتا ہے سمجھ میں نہیں آتا
تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں
ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی
ہے غلط گر گمان میں کچھ ہے
تجھ سوا بھی جہان میں کچھ ہے
جگ میں آ کر ادھر ادھر دیکھا
تو ہی آیا نظر جدھر دیکھا
زحال مسکیں مکن تغافل دوراے نیناں بنائے بتیاں
کہ تاب ہجراں ندارم اے جاں نہ لیہو کاہے لگائے چھتیاں
جان سے ہو گئے بدن خالی
جس طرف تو نے آنکھ بھر دیکھا
خبر تحیر عشق سن نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ تو تو رہا نہ تو میں رہا جو رہی سو بے خبری رہی
Must Read 2 line romantic poetry
ارض و سما کہاں تری وسعت کو پا سکے
میرا ہی دل ہے وہ کہ جہاں تو سما سکے
تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں
تجھے ہر بہانے سے ہم دیکھتے ہیں
شبان ہجراں دراز چوں زلف روز وصلت چو عمر کوتاہ
سکھی پیا کو جو میں نہ دیکھوں تو کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں
دریا سے موج موج سے دریا جدا نہیں
ہم سے جدا نہیں ہے خدا اور خدا سے ہم
ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی
اب تو آ جا اب تو خلوت ہو گئی
Sufi Poetry in Urdu two lines
لایا ہے مرا شوق مجھے پردے سے باہر
میں ورنہ وہی خلوتیٔ راز نہاں ہوں
فریب جلوہ کہاں تک بروئے کار رہے
نقاب اٹھاؤ کہ کچھ دن ذرا بہار رہے
کہہ سکے کون کہ یہ جلوہ گری کس کی ہے
پردہ چھوڑا ہے وہ اس نے کہ اٹھائے نہ بنے
تو ہی ظاہر ہے تو ہی باطن ہے
تو ہی تو ہے تو میں کہاں تک ہوں
تھا مستعار حسن سے اس کے جو نور تھا
خورشید میں بھی اس ہی کا ذرہ ظہور تھا
دل ہر قطرہ ہے ساز انا البحر
ہم اس کے ہیں ہمارا پوچھنا کیا
کریں ہم کس کی پوجا اور چڑھائیں کس کو چندن ہم
صنم ہم دیر ہم بت خانہ ہم بت ہم برہمن ہم
ہیں وہ صوفی جو کبھی نالۂ ناقوس سنا
وجد کرنے لگے ہم دل کا عجب حال ہوا
والعشق، ایسا رقص کہ پاؤں لہو لہو
والہجر ، تیرے ہجر کا الہام ، الامان
والعشق، اک چراغ کا بجھنا وه سانحہ
والہجر، قتل گاه میں کہرام، الامان
صد حیف قتلِ عشق کو آئی ہوئی سپہ
والعشق، الامام وه ہنگام، الامان
والعشق، ایسا عشق کہ تاریخ رو پڑی
والہجر، ایسا ہجر کہ، ہر گام، الامان
عشق جنت ، عشق دوزخ ، عشق تو مشہور ہے
عشق جنگل ، عشق منگل ، عشق تو مسرور ہے
ﻋﺸﻖ ﺭﻭﻣﯽؒؒ ، ﻋﺸﻖ ﺟﺎﻣﯽؒؒ ، ﻋﺸﻖ ﮐﻮﮦِ ﻃﻮﺭ ہے
ﻋﺸﻖ ﺣﺒﺸﯽؓ ، ﻋﺸﻖ ﻗﺮﻧﯽؓ ، ﻋﺸﻖ تو ﻣﻨﺼﻮﺭ ہے
تو غنی از ہر دو عالم من فقیر
روز محشر عذر ہائے من پذیرورحسابم را تو بینی نا گزیر
از نگاہ مصطفے پنہاں بگیر
در دل مسلم مقام مصطفیٰﷺ است
آبروئے ما زِ نام مصطفیٰﷺ است
مصطفیٰﷺ کا مقام مسلمان کے دل میں ہے۔
ہماری عزت اور آبرو مصطفیٰﷺ کے نامِ مبارک سے ہے۔
پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں
اپنا آپ نا پڑھیا۔۔
جا جا وڑدا مندر مسجد
من اپنے چہ نئ وڑیا۔۔
لڑدے رہو نال شیطاناں۔۔
نئ نفس اپنے نال لڑیا۔۔
پہلے اپنے آپ نوں پڑھ۔
فر مندر ،مسجد وڑ۔۔
جدوں نفس جاوے تیرا مر۔۔
فر نال شیطاناں لڑ۔