Jis Ka Kaam Ussi Ko Sajhe
Jis Ka Kaam Ussi Ko Sajhe

Jis Ka Kaam Ussi Ko Sajhe

جس کا کام اسی کو ساجھے

ایک چھوٹے سے گاؤں میں، جہاں کھیت کھلیان، مٹی کے گھر اور سیدھے سادے لوگ زندگی بسر کرتے تھے، ایک کسان احمد رہتا تھا۔ احمد کی زندگی کا زیادہ تر وقت کھیتوں میں ہل چلانے، فصلیں بونے، اور زمین کی دیکھ بھال میں گزرتا تھا۔ اس کے دن کی شروعات صبح کے اجالے کے ساتھ ہوتی، اور رات کو وہ تھکا ہوا، اپنے چھوٹے سے جھونپڑے میں سونے چلا جاتا۔ احمد کے پاس زیادہ دولت نہیں تھی، لیکن وہ اپنے کام میں خوش تھا اور اپنے ہنر پر فخر کرتا تھا۔

گاؤں میں ایک دن ایک واقعہ ہوا جو احمد کی زندگی اور اس کے گاؤں کے لوگوں کے لئے ایک سبق بن گیا۔ ہوا کچھ یوں کہ احمد کا ایک پرانا زرعی اوزار، جو کہ ہل چلانے کے لئے استعمال ہوتا تھا، اچانک خراب ہوگیا۔ وہ اوزار احمد کے لئے بہت اہم تھا، کیونکہ اس کی مدد سے وہ اپنے کھیتوں میں کام کر سکتا تھا۔ مگر اب وہ اوزار ٹوٹ گیا تھا اور احمد کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اسے کیسے ٹھیک کرے۔

احمد کو یاد آیا کہ گاؤں کے دوسرے کنارے پر بلال نامی ایک شخص رہتا ہے جو لوہے کے کام میں ماہر ہے۔ بلال کی شہرت گاؤں میں پھیلی ہوئی تھی کہ وہ ٹوٹے ہوئے اوزار اور آلات کو مرمت کرنے میں انتہائی مہارت رکھتا تھا۔ مگر احمد کو لگا کہ شاید وہ خود بھی اپنے اوزار کو ٹھیک کر سکتا ہے۔ اس کے ذہن میں آیا کہ اتنا مشکل کام بھی نہیں ہونا چاہیے۔ اسے بلال کو کیوں بلانا چاہیے؟ آخرکار وہ بھی ایک مضبوط اور ذہین آدمی  Must read crow and a foxہے۔

نا تجربہ کاری کے نتائج

احمد نے ٹوٹے ہوئے اوزار کو ایک طرف رکھا اور اسے خود ٹھیک کرنے کی کوشش شروع کی۔ وہ کبھی ایک طرف سے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتا، کبھی دوسری طرف سے، مگر اوزار ویسا کا ویسا ہی رہتا۔ کئی گھنٹے کی محنت کے بعد بھی وہ اوزار کو ٹھیک نہ کر سکا۔ اس کی حالت اور بھی بگڑ گئی، اور احمد کے ہاتھ میں اب ایک مکمل طور پر بیکار اوزار تھا۔

احمد کی بیوی نے جب یہ سب دیکھا تو کہا، “احمد، تمہیں بلال کو بلا لینا چاہیے تھا۔ ہر کام ہم خود نہیں کر سکتے، کچھ کام دوسرے لوگوں کے لیے چھوڑنا چاہیے۔” احمد نے سر جھکایا اور سوچا کہ شاید اس کی بیوی ٹھیک کہہ رہی ہے۔

بالآخر احمد نے بلال کو بلانے کا فیصلہ کیا۔ بلال اس کے پاس آیا، اوزار کا معائنہ کیا اور مسکرا کر بولا، “یہ تو ایک آسان کام تھا، لیکن اب اس کی حالت اور بگڑ چکی ہے۔ خیر، مجھے کچھ وقت چاہیے، میں اسے ٹھیک کر دوں گا۔” بلال نے اپنے اوزار نکالے اور کچھ دیر میں ہی احمد کے اوزار کو صحیح کر دیا۔ احمد نے حیران ہو کر دیکھا کہ کس طرح بلال نے بڑی آسانی اور مہارت سے کام کیا، جو کہ وہ خود کئی گھنٹوں میں نہ کر سکا۔

بلال نے کہا، “دیکھو احمد، جس طرح تم زمین اور فصلوں کے بارے میں جانتے ہو، اسی طرح میں اوزار اور مرمت کے بارے میں جانتا ہوں۔ جس کا کام اسی کو ساجھے۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں کا احترام کرنا چاہیے اور دوسروں کی صلاحیتوں کو بھی تسلیم کرنا چاہیے۔ جب ہم ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں، تو زندگی آسان ہو جاتی ہے۔”

سبق

احمد نے شرمندگی کے ساتھ سر جھکایا اور بلال کا شکریہ ادا کیا۔ اس دن احمد نے ایک اہم سبق سیکھا کہ ہر انسان کا اپنا ایک کام ہوتا ہے اور جب ہر انسان اپنے کام میں مہارت حاصل کر لیتا ہے، تو معاشرہ مضبوط اور ترقی یافتہ بنتا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *