Greed is Curse Urdu Story
Greed is Curse Urdu Story

Greed is Curse Urdu Story || Three Friends and a bag of Gold

تین دوست اور سونے کی تھیلی کی کہانی

ایک گاؤں میں تین دوست رہتے تھے جن کے نام احمد، بلال، اور عمر تھے۔ وہ بچپن کے ساتھی تھے اور ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ہر خوشی اور غم میں شریک رہتے۔ ایک دن انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ گاؤں کے قریب جنگل کی طرف جائیں گے تاکہ کچھ تفریح کرسکیں اور نئے علاقے دیکھ سکیں۔

یہ ایک خوشگوار صبح تھی، پرندے چہچہاہٹ کر رہے تھے، اور سورج کی سنہری روشنی درختوں کے درمیان سے جھلک رہی تھی۔ تینوں دوست خوش گپیوں میں مگن جنگل کے اندر بڑھتے گئے۔ کچھ دیر کے بعد، انہیں ایک بڑی تھیلی زمین پر پڑی ہوئی نظر آئی۔ احمد نے جھک کر وہ تھیلی اٹھائی اور جب انہوں نے اسے کھولا تو ان کی آنکھیں حیرت سے کھل گئیں۔ تھیلی کے اندر سونے کے سکّے بھرے ہوئے تھے، اتنے زیادہ کہ وہ شاید ان کی زندگی بھر کے لئے کافی تھے۔

“اللہ اکبر! یہ تو خزانہ ہے!” بلال نے خوشی سے چیخ کر کہا۔

“ہاں، یہ واقعی ایک خزانہ ہے۔ اب ہمیں کبھی محنت نہیں کرنی پڑے گی!” عمر نے بھی جوش سے کہا۔

تینوں دوست خوشی سے جھوم اٹھے اور انہوں نے سوچنا شروع کیا کہ اس سونے کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔ وہ بیٹھ کر گفتگو کرنے لگے کہ کیسے اس خزانے کو تقسیم کیا جائے۔ شروع میں تو سب نے فیصلہ کیا کہ سونا برابر تقسیم ہوگا تاکہ کسی کو شکایت نہ ہو۔

لیکن کچھ دیر کے بعد، ان کے دل میں لالچ آنے لگا۔ بلال نے دل میں سوچا کہ اگر میں یہ سارا خزانہ لے کر بھاگ جاؤں تو میرے پاس ہمیشہ کے لئے بہت دولت ہوگی۔ عمر نے بھی یہی سوچا کہ اگر بلال اور احمد کو کسی طرح راستے سے ہٹا دوں تو سارا خزانہ میرا ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف احمد نے بھی ایک چال چلنے کی سوچ لی۔ اس طرح تینوں دوست جو بچپن کے ساتھی تھے، لالچ کے جال میں پھنس گئے۔

Greed is Curse

چونکہ انہیں بھوک بھی لگی تھی، تو احمد نے کہا کہ میں گاؤں جا کر کچھ کھانا لے آتا ہوں۔ بلال اور عمر نے اسے اجازت دے دی۔ جب احمد کھانا لینے گیا تو بلال اور عمر نے فیصلہ کیا کہ جیسے ہی احمد واپس آئے گا، ہم اسے مار کر خزانے کے دو حصے کریں گے۔ ادھر احمد نے بھی کھانے میں زہر ملا دیا تاکہ دونوں دوست کھانا کھاتے ہی مر جائیں اور سارا خزانہ اس کے قبضے میں آجائے۔

جب احمد واپس آیا تو اس نے بلال اور عمر کو کھانا دیا۔ بلال اور عمر نے کھانا کھایا اور زہر کی وجہ سے فوراً مر گئے۔ احمد خوشی سے مسکراتا ہوا خزانے کے پاس آیا، مگر اس سے پہلے کہ وہ خزانے کو لے کر جا سکے، بلال اور عمر کے ہاتھوں میں چھریاں تھیں جن سے انہوں نے احمد پر حملہ کیا اور اسے بھی مار دیا تھا۔

اس طرح، تینوں دوست اپنی لالچ کے ہاتھوں مارے گئے اور سونے کا خزانہ وہیں جنگل میں رہ گیا، کسی آنے والے کے لئے ایک عبرت کی نشانی کے طور پر۔

نتیجہ:

یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ لالچ انسان کو بربادی کی طرف لے جاتی ہے۔ اگر تینوں دوست ایمانداری اور دوستی کے اصولوں پر چلتے اور خزانے کو آپس میں بانٹ لیتے تو آج وہ خوشحال ہوتے۔ مگر لالچ کی وجہ سے ان کا اختتام نہایت عبرت ناک ہوا- Read and enjoy A tortoise and a Hare

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *